ایلون مسک کا کہنا تھا کہ اسٹارٹ اپ نیورلنک نے پہلی بار کسی انسانی مریض میں دماغکی چپ لگائی ہے۔ امپلانٹ کے بعد رو اب صحت مند ہے ، اور امپلانٹ کے ابتدائی نتائج مثبت ہیں ، جس میں چپ نیورونز (نیورونل اسپائکس) کی سرگرمی کو ظاہر کرتی ہے۔
ایلون مسک کی کمپنی دراصل دماغ اور کمپیوٹر کے درمیان وائرلیس انٹرفیس (پوائنٹ آف کنکشن) کی آزمائش کر رہی ہے، تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ امپلانٹس اور سرجیکل روبوٹس استعمال کرنے کے لیے محفوظ ہیں یا نہیں۔ یہ تجربہ ایک ایسے انٹرفیس کی کارکردگی کی جانچ کر رہا ہے جو کواڈریپلیجیا کے مریضوں کو خیالات کے ذریعے آلات کو کنٹرول کرنے کے قابل بنائے گا۔ نیورلنک نے ستمبر میں امپلانٹ ٹرائل کا اعلان کیا تھا، کمپنی کا کہنا تھا کہ اس کا تیار کردہ روبوٹ سرجری کے ذریعے 'بہت باریک' دھاگے لگائے گا جو مریض کے برین کو سگنل منتقل کرنے میں مدد دے گی۔
👉واحد ملک جس کی کوئی راجدھانی نہیں ہے۔👈
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں